ملائشیاء کی جیلوں میں بند پاکستانیوں سمیت غیر ملکی تارکین وطن کے
ساتھ غیر انسانی سلوک ، انسانی حقوق کے ادارے خاموش، ملائشیاء کا میڈیا بھی آزاد
نہیں تاکہ مظالم کی کہانی لکھ سکے، تارکین وطن موت کی دعا مانگنے لگے:
ملائشیاء کی جیلوں میں پاکستانیوں سمیت قید غیر ملکی
تارکین وطن کے ساتھ جاری غیر انسانی سلوک نے امریکی گوانتاناموجیل کے بھی ریکارڈ
توڑ دیئے ،انسانی حقوق کے ادارے خاموش، کئی تارکین وطن موت کی دعا مانگنے لگے۔
ملائشیاء کی جیلوں سے رہا ہونے والے افراد کے مطابق وہ تارکین وطن جن کے ویزے یا
پاسپورٹ کی مدت ختم ہوجاتی ہے گرفتار ہو جائیں تو اُن کو ننگا کرکے ایسی جیلوں میں
رکھا جاتا ہے جہاں جانوروں کو بھی نہ رکھا جاتا ہو اور اس کے ساتھ اُن پر بے پناہ
تشدد کیا جاتا ہے، تارکین وطن کے مطابق اِ ن افراد میں پاکستانیوں سمیت برما،
بنگلہ دیش، ایران، افغانستان، ویتنام، لاؤ، کمبوڈیا سمیت کئی ممالک کے شہری شامل
ہیں ۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ جیلوں میں کئی تارکین وطن اپنا ذہنی توازن تک
کھو چکے ہیں جبکہ اُن کی رہائی کے لئے کوشش کرنے والے افراد کو اُن سے ملاقات تک
کرنے نہیں دی جاتی۔ چار بندوں کے ایک کمرے میں بھیڑ بکریوں کی طرح دس افراد کو
رکھا جاتا ہے اور اُسی کمرے میں لیٹرین بھی ہوتی ہے، جس برتن میں قید تارکین وطن
کو کھانا دیا جاتا ہے وہی برتن اُن کو لیٹرین میں بھی استعمال کرنے کو کہا جاتا
ہے۔ قید یوں میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کے جسم میں کیڑے پڑ چکے ہیں اور وہ
رات دن موت کی دعا مانگتے رہتے ہیں۔تارکین وطن قیدیوں کو کھانے میں ایسی خوراک دی
جاتی ہے جو انسان کسی جانور کو بھی نہ دے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملائشیاء کے
اپنے شہریوں کے لئے جیلوں میں الگ نظام ہے جہاں اُن کا بہترین طریقے سے خیال رکھا
جاتا ہے ۔ جبکہ تارکین وطن کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک ہو رہا ہے ، ملائشیاء کے
اسلامی ملک ہونے کے باوجود قید تارکین وطن گندگی اور ناپاکی کی وجہ سے نماز بھی
نہیں پڑھ سکتے۔جبکہ اِن جیلوں میں غیر ملکی تارکین وطن عورتوں کو ذیادتی کا نشانہ
بنایا جانا عام سی بات ہے۔ تارکین وطن کے مطابق ملائشیاء کے تمام ٹی وی چینلز اور
اخبارات حکومت کے ماتحت ہیں جن کو سچ یا حکومت کی کرپشن کے خلاف لکھنے کی اجازت
نہیں ہے ، جبکہ ملائشیاء میں کام کرنے والے غیر ملکی صحافی بھی بچ بچا کر ملائشین
حکومت کی کرپشن کے خلاف لکھتے ہیں۔تاکہ اُن کو کسی مسلے کا سامنا نہ کرنا پڑے، جس
کی وجہ سے اب تک ملائشیاء کی جیلوں میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والے مظالم کو
میڈیا میں شائع نہیں کیا گیا۔قید تارکین وطن نے انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت
اسلامی ممالک کے سربراہان سے ملائشیاء کی جیلوں میں ہونے والے مظالم اورغیر انسانی
سلوک کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
No comments:
Post a Comment