Saturday, 3 December 2016

سات عجیب و غریب سوالات

ایک آدمی امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے پاس آیا اورکہا مجھے کسی شخص نے
 ایک عجیب و غریب سوال کیا ہے آپ اس سوال کا جواب عنایت فرمائیے:۔ آپ اس شخص کے بارے میں کیا کہتے ہو جو ۔1۔ بن دیکھے گواہی دیتا ہو۔ ۔2۔ یہود و نصاریٰ کے قول کی تصدیق کرتا ہو۔ ۔3۔ اللہ کی رحمت سے دور بھاگتا ہو۔ ۔4۔ بغیر ذبح کے کھالیتا ہو۔ ۔5۔ جس کی طرف اللہ نے بلایا ہو اس کی پرواہ نہ کرتا ہو۔ ۔6 ۔ جس سے اللہ نے ڈرایا ہو اس کا خوف نہ کرتا ہو۔ ۔7۔ فتنے کو محبوب رکھتا ہو۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا وہ شخص مومن ہے۔ سوال پوچھنے والا بڑا حیران ہوا کہنے لگا جی وہ کیسے؟ آپ نے فرمایا:۔ دیکھو! تم نے کہا بن دیکھے گواہی دیتا ہو تو مومن اپنے پروردگار کی بن دیکھے گواہی دیتا ہے۔ تم نے کہا کہ یہود ونصاریٰ کے قول کی تصدیق کرتا ہو۔ قرآن میں اللہ تعالی فرماتاہے: ”یہود کہتے ہیں نصرانی حق پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہود حق پر نہیں“ تو مومن ان دونوں کے اس قول کی تصدیق کرتا ہے۔ کیونکہ دونوں حق پر نہیں۔ تم نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے دور بھاگتا ہے تو دیکھو! بارش اللہ کی رحمت ہے اور بارش سے تو ہر بندہ بھاگتا ہے کہ کہیں کپڑے نہ بھیگ جائیں۔ دیکھو تم نے کہا کہ بغیر ذبح کیے کھاتا ہے تو مچھلی بھی تو بغیر ذبح کے ہوتی ہے اس کو ذبح کے بغیر کھانا جائز ہے۔ تم نے کہا کہ جس کی طرف اللہ نے بلایا ہے اس کی طرف رغبت نہیں کرتا‘ پس وہ جنت ہے کہ اللہ نے اس کی طرف بلایا ہے مگر اس کو مشاہدہ حق اتنا مطلوب ہے اللہ کی رضا اتنی مطلوب ہے کہ محبوب حقیقی کی طرف سے نظر ہٹا کر وہ جنت کی طرف نظر ڈالنا کبھی پسند نہیں کرتا۔ تم نے کہا کہ جس سے اللہ نے ڈرایا ہے اس سے وہ ڈرتا نہیں تو وہ دوزخ ہے اس کو اپنے محبوب کی ناراضگی کی اتنی فکر رہتی ہے کہ جہنم میں جلنے کی پرواہ نہیں کرتا۔ تم نے کہا کہ اسے فتنہ محبوب ہے۔ پس اولاد کو قرآن میں فتنہ کہا گیا ہے اور اولاد سے ہر شخص کوفطری محبت ہوتی ہے پس وہ مومن ہے۔

No comments:

ناڑہ پولیس کی نااہلی سجیکوٹ آبشار پر آنے والے سیاحوں کو ڈاکوناکہ لگا کرلوٹنے لگے

  ناڑہ پولیس کی نااہلی سجیکوٹ آبشار پر آنے والے سیاحوں کو ڈاکوناکہ لگا کرلوٹنے لگے ایک ہفتہ میں سیاحوں کو لوٹنے کا دوسرا واقعہ رونما ہوا...