ہری پور سے تعلق رکھنے والے بریگیڈئیر راجہ رضوان کو پھانسی دے دی گئی
ہری پور سے تعلق رکھنے والے بریگیڈئیر راجہ رضوان کو جاسوسی کے الزام میں
آج پھانسی دے دی گئی، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے جاسوسی کے الزام میں
گرفتار ایک پاکستانی فوج کے افسر اور ایک سویلین ڈاکٹر کو پھانسی کی سزا سنائی تھی،
جن کو آج صبح پھانسی دے دی گئی، ان کے اوپر الزام تھا کہ انہوں نے فوج کی انتہائی احساس
معلومات دوسرے ملک کی ایجنسیوں کو فروخت کی تھیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹینٹ جنرل
ریٹائرڈ جاوید اقبال، بریگیڈئیر ریٹائرڈ راجہ رضوان اور ڈاکٹر وسیم اکرم جو کہ ایک
انتہائی احساس ادارے میں ملازمت کررہا تھا اُنہوں نے فوج کے خلاف جاسوسی اور انتہائی
احساس معلومات دوسرے ملک کی ایجنسیوں کو دی تھیں۔
لیفٹینٹ
جنرل جاوید اقبال کو 14سال کی قید بامشقت جبکہ بریگیڈئیر راجہ رضوان اور ڈاکٹر وسیم
اکرم کو سزائے موت سنا دی گئی تھی جس پر آج عمل درآمد کردیا گیا.ISPRکے ترجمان میجرجنرل آصف غفور نے ۲۲فروری ۹۱۰۲ء کو ایک پریس کانفرنس کی تھی جس
میں ان تینوں افراد کی گرفتاری کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا تھا.میجرجنرل آصف غفور
کاکہنا تھا کہ پاک فوج سے تعلق رکھنے والے دو افسران کو جاسوسی کے سلسلے میں گرفتار
کیا گیا ہے اور اُن کو فیلڈ کورٹ مارشل کرکے اُن کے اوپر مقدمہ قائم کردیا گیا ہے یہ
دونوں علیحدہ علیحدہ کیس ہیں اور ان دونوں کا ایک دوسرے کے ساتھ کوئی بھی تعلق نہیں
ہے.