بھارت کی ایک کمپنی جس نےکہا تھا کہ وہ کم قیمت میں موبائل بنا کردیں گی وہ فراڈ نکلا
رواں سال دنیا کے سب سے سستے اسمارٹ فون کا اعلان کرکے سب کو حیران کرنے والوں کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔ بھارت کا یہ ادارہ ‘رنگنگ بیل’ اب دعویٰ کررہا ہے کہ اسے ہر فون پر ڈھائی سے 4 ڈالرز کا نقصان ہورہا ہے، اس لیے بھارتی حکومت اسے ساڑھے 7 ارب ڈالرز فراہم کرے۔
‘فریڈم 251’ نامی یہ فون صرف 251 بھارتی روپے میں فروخت کیا جارہا ہے اور اس کو بنانے والے ادارے کے سی ای او موہت گوئل نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھا ہے کہ کروڑوں بھارتی باشندوں کو سستے اسمارٹ فونز کی فراہمی کا وعدہ پورا کرنے کے لیے حکومت ان کی مدد کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت اگر سپورٹ فراہم کی جائے تو وہ ہر بھارتی کو اسمارٹ فون پہنچا سکتے ہیں، وہ بھی بروقت اور ایک ہی قیمت پر۔
کمپنی کو فون جاری کرنے سے پہلے ہی اس کے 73 ملین آرڈرز مل گئے تھے۔ یہ کتنی بڑی تعداد ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بھارت میں ہر سہ ماہی میں اتنے ایپل فونز فروخت ہوتے ہیں۔ ادارے نے فروری میں وعدہ کیا تھا کہ وہ جولائی تک 25 لاکھ فونز فراہم کرے گا لیکن چار ماہ گزر جانے کے بعد وہ صرف 2 لاکھ فون تیار کر سکا۔ اب ادارہ کہتا ہے کہ اگر ہمیں مدد ملی تو وہ مزید فون فراہم کر سکیں گے یا پھر سرے سے نہیں دے سکیں گے۔
ایک فون پر آنے والی لاگت 17.49 ڈالرز ہے جس میں سے ایپ ڈیولپرز سے ہی 10 سے 11 ڈالرز لاگت حاصل کرلی گئی ہے۔ قیمت فروخت نکال کر بھی کمپنی کو 4 ڈالرز تک کا نقصان ہوگا۔
اتنی کم قیمت تو اپنی جگہ لیکن فون پر آنے والی اتنی کم لاگت اور اس پر خسارے کا دعویٰ کرکے سرکار سے پیسے اینٹھنے کی کوشش نے سب کے کان کھڑے کر دیے ہیں یہاں تک کہ بھارتی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف نے اسے “صدی کا سب سے بڑا فراڈ” تک قرار دیا ہے۔
No comments:
Post a Comment