Sunday, 6 December 2015

مکالمہ (بارک اُباما اور نوازشریف کے درمیان)

تاریخ پاکستانی 22اکتوبر،میاں صاحب وائٹ ہاؤس پہنچتے ہیں اُباما استقبال کرتا ہے۔اُسکے بعد یہ گفتگوشروع ہو جاتی ہے جیسا کہ ہم سب کو معلوم ہے امریکہ سپر پاور اور ایک خوشحال ملک ہے، لہذا لوگ بھی ذہین ہیں کہ پیٹ بھرنے کو کھانہ مل جاتا ہے، اسی خوشحالی نے اُباما کو اردو بھی سکھا دی کہ اُس کے پاس دو وقت کی روٹی کمانے کے بعد بھی کافی وقت بچ رہتا تھا، وہ ہماری طرح تھوڑی ہے پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے کئی کئی کام کرئے، خیر مکالمہ حا ضر ہے
اُباما: ہم آپ کو خوس آمدید کہتا ہے ، نواز سریف صاحب،
میاں صاحب،Thank you very muh. I am very happy
اُباما: آپ کو سفر میں کوئی تکلیف تو نہیں ہوا،
میاں صاحب، not att all sir,ائیر فورس کا جہاز مجھے میری فیملی سمیت safe &sound لے آیا، 
اُباما: سنا ہے بی بی مریم اور اُن کا بے بی بھی آیا ہے،
میاں صاحب: yes yes
اُباما:رنگ کافی گورا لگ رہا آپ کا اور لال بھی، لگتا کافی سکون میں ہے تم،
میاں صاحب :Actually i have no time to sea sun: shade keeps me Gora
اُباما: آپ کچھ زیادہ کرئے گا اپن کے لیے،
میاں صاحب:Order Sir, 
اُباما: افغانستان میں دہشت گردوں کا ساتھ دینا بند کرؤ،انڈیا کو مت چھیڑو،ایران میں تھوڑی تھوڑی پنگے بازی بھی کرؤ،
میاں صاحب: Will tell you sir, after takin permission from #thankyouraheel
 اُباما،خیر چھوڑو میاں صیب آپنے کاغذ پر دیکھ کر ہم کو بتاؤ آپ کیا کھائے گا،
میاں صاحب: head & foot(
اُباما،کیا
میاں صاحب ،سری پائے my dear sir,
اُباما، آپ کا نیوکلیر پروگرام ہم کو بہت تنگ کرتا مانگتا، ہمارا معشوق انڈیا ہم کو بولا اُس کو بند کرنے کا، آپ کا کیا خیال ہے بابا
میاں صاحب، look sirrrrr, it is not in my hand,will tell after taking permission from #thankyouraheel
اُباما، چلو چھوڑو یارا ، اور سناؤ وہ تمارا پھرینڈمنشاء کیسا ہے، سنا بہت مال بنا رہا،
میاں صاحب وائٹ ہاؤس پہنچتے ہیں اُباما استقبال کرتا ہے۔اُسکے بعد یہ گفتگوشروع ہو جاتی ہے جیسا کہ ہم سب کو معلوم ہے امریکہ سپر پاور اور ایک خوشحال ملک ہے، لہذا لوگ بھی ذہین ہیں کہ پیٹ بھرنے کو کھانہ مل جاتا ہے، اسی خوشحالی نے اُباما کو اردو بھی سکھا دی کہ اُس کے پاس دو وقت کی روٹی کمانے کے بعد بھی کافی وقت بچ رہتا تھا، وہ ہماری طرح تھوڑی ہے پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے کئی کئی کام کرئے، خیر مکالمہ حا ضر ہے

 میاں صاحب، thank to God sir, 
اُباما:تم کوکیا چاہیے ہم سے، 
میاں صاحب :ڈالر سر،
اُباما،منا کوئی ٹیکنالوجی مکنالونی لے لو،
میاں صاحب، no sir, i have plans to construc many beautiful roads in my country therefore i need paysa, not technology, 
اُباما: سنا تمہارا ملک میں غریب لوگ بہت ہے،
میاں صاحب ، No no sir, in my country every person has a mobile and cable connection at home, 
اُباما: اور یارا عمران کان کا سناؤ، وہ ٹھیک ہے،
میاص صاحب، leave him sir, he is not a gentle man, he always try to pull my leg, 
اُباما :اور زرداری آجکل بہت کم کم نظر آتا ہے، 
میاں صاحب، very good question sir, he is in Dubai, and taking rest after five years he may be alive to get government in Sindh again. 
 اُباما:سنا ہے نجم سیٹھی کے ساتھ انڈیا میں کچھ اچھا سلوک نہیں ہوا،
میاں صاحب: Routine matter sir, 
اُباما؛بجلی وجلی کا سناؤ 
میاں صاحب: پانچ چھ گھنٹے رہ گئی ہے سر جلد ہی اُسے بھی ختم کر دیں گے، 
اُباما: یہ تم چین سے بہت جپھی ڈالٹا ہے، ہم کو اچھا نہیں لگتا، 
میاں صاحب؛personal matter sir, 
اُباما: چلو میاں صاحب کچھ د ن امریکہ میں گھوموپھروسیر کرو،مزہ کرؤ بھابھی اور بچوں کو بھی سیر کرواؤ، آئس کریم کھلاؤ، وغیرہ وغیرہ،ہم چلتا ہے کچھ کام ہے،
میاں صاحب ، good day sir, very very thank your sir 
اُباما: ہمارا میٹرو بھی دیکھو، ٹرین بھی دیکھو، چھوٹا میاں ہوتا تو کچھ نئے خیالات اپنے ساتھ لے جاتا ،
میاں صاحب : no problem sir, he will visit after me

No comments:

ناڑہ پولیس کی نااہلی سجیکوٹ آبشار پر آنے والے سیاحوں کو ڈاکوناکہ لگا کرلوٹنے لگے

  ناڑہ پولیس کی نااہلی سجیکوٹ آبشار پر آنے والے سیاحوں کو ڈاکوناکہ لگا کرلوٹنے لگے ایک ہفتہ میں سیاحوں کو لوٹنے کا دوسرا واقعہ رونما ہوا...